ترجمہ نگاری سے منسلک پیشہ وران کے لیے بدلتے منظر نامہ پر طائرانہ نگاہ ڈالتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ AI لوکلائزیشن پروفیشنلز کو مالی اور نفسیاتی طور پر کس طرح نقصان پہونچا رہا ہے۔
سنجے شاہ کی قلم سے
ہر کوئی AI کی بات کر رہا ہے، اور فورا ہی اس کا اثر بھی سبھی پیشوں میں عام ہونے لگتا ہے۔ اور ترجمہ نگاری یا لوکلائزیشن کی صنعت بھی اس سے اچھوتی نہیں ہے- اگر آپ مترجم یا لوکلائزیشن کے پیشے سے جڑے ہیں تو آپ اس کے اثرات یقینا محسوس کر رہے ہوں گے کہ AI کس طرح آپ پر مالی اور ذہنی سنگین چیلجنز پیش کر رہا ہے۔
چونکہ AI نے اس شعبے میں بھی دستک دے دی ہے، لہذا ترجمہ نگاری یا زبان کو مقامیت بنانا سبھوں کے لیے مفت میں دستیاب ہے۔ بہت سے لوگ مانتے ہیں کہ AI کی مدد سے کوئی بھی شخص ترجمہ میں مہرات حاصل کر سکتا ہے، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔
میل کنندہ کے لیے اضافی سطر
ترجمہ نگاری (لوکلائزیشن) پر ہمارے سی ایم ڈی سنجے شاہ کا ایک بصیرت انگیز مضمون پڑھیں، اور جانیں کہ کس طرح زبان کے ماہرین مواد کو بہترین سانچے میں ڈھالنے کے لیے کتنی سخت محنت کرتے ہیں پھر بھی وہ غیر معروف ہیرو ہی رہتے ہیں۔ AI (مصنوعی ذہانت) کے زمانے میں وہ بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حالانکہ اس میں ان کی کوئی غلطی نہیں ہے۔
بد اعتمادی اور الزامات کا عروج
میں اپنے ذاتی اور اپنے ساتھیوں کے تجربے کی بنیاد پر بتانا چاہتا ہوں کہ ہم میں سے بہت سے لوگوں نے زبان پر مہارت حاصل کرنے اوراپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں لکھنے اور پڑھنے میں سالوں بتائے ہیں۔ حالانکہ ہندوستان میں ترجمہ نگاری کا عمل کبھی بھی منافع بخش نہیں رہا ہے، بلکہ ترجمہ نگار کے جذبے کے باعث یہ زندہ و جاوید ہے۔ لیکن جب سے AI (مصنوعی ذہانت) نے اس منظرنامہ میں دستک دی ہے ترجمہ نگاروں کو اہمیت دینے کے بجائے تسبیح کے دانوں کی طرح نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
سب سے بری بات یہ ہے کہ گاہک اکثر و بیشتر بغیر کسی ثبوت کے اپنے کاموں میں AI کے استعمال کی الزام تراشی کر رہے ہیں۔ اکثر ان کا جملہ ہوتا ہے “یہ انسانی ترجمہ محسوس نہیں ہوتا!”۔ یہ الزامات قطعی طور پر صحیح نہیں ہیں بلکہ یہ حوصلہ شکن بھی ہیں۔ ترجمہ نگار اپنے ترجمہ میں جان ڈالنے کے لیے وقت صرف کرتا ہے، حتی الامکان اپنے لفظوں کے ذریعہ اس میں جان ڈالنے کی کوشش کرتا ہے لیکن اس کے عوض ان پر AI کے استعمال کا بے جا الزام عائد کر شرمندہ کیا جاتا ہے۔
AI (مصنوعی ذہانت) بنام انسانی ترجمہ: ایک غلط موازنہ
اس میں کوئی شک نہیں، AI بہت سی زبانوں میں ترجمہ کر سکتا ہے۔ میں اپنے کام کو بہتر بنانے کے لیے AI کو لغات یا سرچ انجن کی طرح ایک ٹول کے طور پر استعمال کرتا ہوں۔ لیکن یہ توقع کرنا کہ AI مجھ پر حاوی ہوجائے گا اور میری انسانی تخلیقی صلاحیت محض غیر حقیقی بن کر رہ جائے گی یہ ناممکن ہے۔ AI بنیادی، بغیر کسی جھلک کے ترجمے فراہم کرسکتا ہے، لیکن جب کبھی پیچیدہ الفاظ سامنے آئے اس کی صلاحیت مفقود ہوجاتی ہے۔ مثال کے طور پر، اگر آپ AI کو انگریزی سے اردو، ہندی، گجراتی یا مراٹھی میں ترجمہ کرنے کے لیے کہیں گے تو AI کا ترجمہ غیر درست اور مضحکہ خیز ہو سکتا ہے۔
ایک دفعہ میں نے انگریزی سے گجراتی ترجمہ کے لیے AI ٹول کا استعمال کیا تھا اس امید سے کہ کچھ وقت بچے گا، لیکن نتیجہ انتہائی خراب اور بدمزہ تھا، لہذا میں نے اس کو پوری طرح سے کوڑے میں ڈال دیا اور پھر بذات خود ترجمہ کیا۔ AI کی غلطیوں کو درست کرنے میں بذات خود ترجمہ کرنے سے کہیں زیادہ وقت مطلوب ہوتا ہے! اس تجربے سے یہ بات عیاں ہوگئی ہے کہ AI انسانی ترجمہ نگاروں، خصوصا ہماری مقامی زبانوں کے لیے ایک قابل عمل متبادل ہونے سے ابھی کوسوں دور ہے۔
ہندوستانی زبانوں کے ساتھ AI کی جدو جہد
AI انگریزی زبان کی طرف واضح تعصب ہے۔ یہ ہندوستانی زبانوں کے ساتھ مشکلات کا سامنا کرتا ہے، جہاں زبان کے قواعد بہت مشکل ہیں۔ میں نے AI کو اردو، ہندی، گجراتی اور مراٹھی میں شرمناک غلطیاں کرتے ہوئے دیکھا ہے— ایسی غلطیاں جن کے لیے کافی تطبیق کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان ترجموں کو اکثر پھر سے ترجمہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایک پیشہ ور ترجمہ نگار کے لیے مایوسی کا تصور کریں جن کو یہ ثابت کرنے کو کہا جائے کہ ان کا کیا ہوا کام انسانوں کے ذریعہ انجام دیا گیا ہے، کیونکہ AI کی حدود ذیلی نتائج کا باعث بنتی ہیں۔ خود کو صحیح ثابت کرنے کی یہ مسلسل ضرورت وقت اور توانائی دونوں کا ضیاع ہے۔
ذاتی خرچ: ترجمہ نگاروں میں کام اور تحریک دونوں کا فقدان ہو رہا ہے
یہاں بڑا مسئلہ ترجمہ نگاری میں صرف AI کی کوتاہیوں کا نہیں ہے۔ یہ وہی ہے جو AI کی بڑھتی ہوئی موجودگی مترجمین کے لیے ذاتی سطح پر متاثر کر رہی ہے۔ تجربہ کار مترجم، جنہوں نے اپنے فن کو سجانے، سنوارنے اور مستحسن بنانے میں برسوں گزارے ہیں، اب گاہکوں کو برقرار رکھنے یا نیا کام تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ گاہک بڑی تیزی سے یہ یقین کرنے لگے ہیں کہ ترجمہ کا عمل AI انجام دے سکتا ہے، جس سے پیشہ ورک کو بس اس کی درستگی کے لیے مخصوص کیا جا رہا ہے، جو کسی حقیقی انسانی قدر سے خالی ہے۔
اس کا بدترین پہلو؟ بہت سے مترجمین کو غلط طریقے سے AI ٹول کے استعمال کا الزام عائد کیا جا رہا ہے، بھلے ہی انہوں نے ایسا نہ کیا ہو۔ اس سے نہ صرف ان کو مالی نقصان ہوتا ہے- کیونکہ گاہک کھونے کا مطلب آمدنی سے ہاتھ دھونا ہوتا ہے- اتنا ہی نہیں بلکہ اس کا نفسیاتی طور پر بھی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ جب آپ کی محنت کو مفروضوں اور الزامات سے نقصان پہنچایا جاتا ہے تو یہ مایوس کن ہوتا ہے۔
بہت سے ترجمہ نگار اپنے کیریئر پر از سر نو غور کرنے لگے ہیں۔ ان کو پہلے سے ہی بہت کم پیسہ مل رہا تھا اور سالوں سے ان کو کوئی اہمیت نہیں دی جا رہی تھی۔ اب ان پر بداعتقادی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ ترجمہ ہمیشہ ایک ناشکری والا کام رہا ہے، اب کسی بھی AI کو ہینڈل کرنے والی چیز کے طور پر مسترد کیا جا رہا ہے۔
ہندوستانی زبانی کے لیے دھو داری تلوار
ہندوستان میں ترجمہ میں پیچیدگی کی ایک اضافی تہہ موجود ہے۔ ہماری زبانیں اکثر دو الگ الگ طریقوں سے لکھی جاتی ہیں۔ پہلی خالص، مادری زبان کی تحریر ہوتی ہے، جہاں زیادہ تر لفظ اصل زبان سے آتے ہیں۔ دوسرا مخلوط ترجمہ ہے جس میں متن میں بہت سے انگریزی الفاظ شامل کیے جاتے ہیں۔
ترجمے کا کام تفویض کرتے وقت گاہک شاذ و نادر ہی اپنی ترجیحات باور کراتے ہیں۔ لیکن ترجمہ حاصل کرنے کے بعد ان کا ریڈار زیادہ متحرک ہو جاتا ہے، اور ترجمہ نگاروں کو اکثر و بیشتر اس نقطہ نظر سے قطع نظر مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔
اگر ترجمہ نگار اصل زبان برقرار رکھتا ہے تو انہیں گاہک کی لایعنی باتیں سننی پڑتی ہیں جیسے “کیا آپ جانتے نہیں ہیں؟ آپ نے اس طرح کیسے ترجمہ کیا؟” ہندوستان میں ہر کوئی انگریزی جملوں کا استعمال کرتا ہے! دوسری طرف اگر مترجم انگریزی الفاظ کا استعمال کرتا ہے تو گاہک ترجمہ نگار کی اس انگریزیت کے لیے لعن طعن کرتا ہے۔ ایسے میں ترجمہ نگار کرے تو کیا کرے!
AI انسان کی مہارت کا متبادل ہو سکتا ہے
یہ بات ذہن نشیں کر لیں: AI اتنی جلد کسی اچھے ترجمہ نگار کا متبادل نہیں بن سکتا ہے۔ AI میں تخلیق، حساسیت اور کلچرل تفہیم کا فقدان ہے، جس کی اعلی معیاری ترجمہ کے لیے ضرورت پڑتی ہے۔ کسی بھی اردو غزل نظم کا انگریزی میں اسی معنویت اور گہرائی کے ساتھ اے آئی کبھی ترجمہ نہیں کر سکتا ہے۔ یہ مزاح، مزاق، یا کسی ٹکڑے کی روح کی باریکیوں کو نہیں سمجھ سکتا۔ یہاں تک کہ زیادہ تر معاملوں میں AI اس کو سمجھ بھی نہیں سکتا کہ بہت سے ہندوستانی لفظوں کا استعمال متعدد اظہار بیان کے لیے کیا جاتا ہے۔ میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ بہت سے ہندوستانی لفظوں کا معنی AI سات جنم میں بھی نہیں سمجھ سکتا ہے۔ لہذا AI کی وکالت کرنا چھوڑ دیں۔
ہاں AI آپ کو کسی بھی لفظ کا میکانیکی طور پر درست جملہ فراہم کر سکتا ہے لیکن اس میں روح کا فقدان ہوگا۔ یہ ہمارے روز مرہ کے کاموں کے لیے کارگر ہوسکتا ہے جیسے بنیادی پروڈکٹ کی تفصیلات کو سمجھنا، لیکن ترجمہ نگار کا متبادل نہیں بن سکتا۔ تب بھی، AI اکثر بیحد غلط ہو سکتا ہے۔ کسی بھی بامعنی، مؤثر ترجمہ نگاری کے لیے آپ کو ہمیشہ انسانی رابطے کی ضرورت ہوگی۔
AI کو ایک ریڈی میڈ لباس تصور کریں۔ یہ دیکھنے میں اچھا لگ سکتا ہے لیکن یہ کبھی درزی کے ذریعہ سلے ہوئے سوٹ کی طرح فٹ نہیں ہو سکتا۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ AI کتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے، یہ انسان کے تیار کردہ ترجمے کی درستگی اور ذاتی نوعیت سے میل نہیں کھا سکتا۔
AI کہاں معاون ہو سکتا ہے
کہا جا سکتا ہے اے آئی کے اپنے استعمال ہیں۔ اور وہ اس طرح آپ کی مدد کر سکتا ہے:
- وقت کی بچت: AI متعدد ذرائع سے حوالہ جات کے مواد کو اکٹھا کر سکتا ہے، تحقیق پر خرچ ہونے والے وقت میں کمی لا سکتا ہے۔
- مترادفات کو مستحسن کرنا: AI تکراری زبان سے بچنے کے لیے بہت سے اختیارات پیش کرتا ہے۔
- متبادل تحریری انداز: AI مختلف فقرے فراہم کرسکتا ہے، جس سے آپ کو مختلف لہجے دریافت کرنے میں مدد ملتی ہے۔
- محاورے اور فقرے دریافت کرنا: یہ ایسے الفاظ تلاش کرنے میں مدد کرتا ہے جو شاید فوری طور پر ذہن میں نہ آئیں، خصوصا تکنیکی یا خصوصی مواد کے لیے۔
- انگریزی میں قواعد اور اوقاف کو بہتر بنانا: AI انگریزی گرامر میں غلطیوں کو درست کرنے میں سبقت لے جاتا ہے لیکن ہندوستانی زبانوں کی پیچیدگیوں میں مشکلات کا سامنا کرتا ہے۔
- فوری مسودہ سازی: AI کسی نہ کسی طرح کے مسودے یا خاکہ بنانے کے لیے مفید ہے، وہاں سے اخذ کرنے کے بعد انسان اس میں اصلاح کر سکتا ہے۔
- معمول کے مواد کی تیاری: یہ سادہ، حقیقت پسندانہ مواد جیسے مصنوعات کی تفصیل یا رپورٹس کو مؤثر طور پر ہینڈل کر سکتا ہے۔ میں اس کو بھی پوری طرح جانتا ہوں اور محسوس کرتا ہوں، AI کی غلط تشریح کی وجہ سے پیدا ہونے والی غلط فہمیاں اور قانونی پریشانیوں سے بچنے کے لیے آخر میں انسانی رابطے کی ضرورت پڑتی ہے۔
- ڈیٹا کی بصیرتیں: AI بڑے ڈیٹا سیٹس کا تجزیہ کرسکتا ہے، لب لباب اور رجحانات تیار کر سکتا ہے۔
پیغام گاہکوں کے نام
چند نصیحت آموز الفاظ گاہکوں کے لیے: جس طرح آپ دو زبان بولتے ہیں لیکن آپ مترجم نہیں بن جاتے۔ لہذا جب آپ کسی پیشہ ور ہائر کرتے ہیں تو ان کی مہارت، صلاحیت پر اعتماد، بھروسہ اور یقین رکھیں۔ آپ تشریح کرنے یا اپنے ترجمہ کا جائزہ لینے کے لیے کہہ سکتے ہیں لیکن برائے مہربانی بغیر ٹھوس ثبوت کے AI کے استعمال کا الزام عائد نہ کریں۔
ترجمہ نگار پیشہ وران کا احترام کریں۔ ایک اچھا مترجم صرف لفظوں کو ترجمہ نہیں کرتا بلکہ وہ لب و لہجہ، معنی، اور کلچر کو بھی مہدوف زبان میں ترجمہ کرتا ہے۔ وہ یقینی بناتا ہے کہ پیغام ہدف کی زبان میں محسوس ہوتا ہے اور بولتا ہے جیسا کہ اصل میں تھا۔ کم از کم ابھی تک کوئی AI ایسا نہیں کر سکتا۔
ما قبل ترجمہ کے لیے گاہکوں کا گمراہ کن انداز
بہت سے گاہکوں نے پہلے مواد کو مطلوبہ ہدف کی زبان میں ترجمہ کرنے، مترجم کے ساتھ شیئر کرنے، اور ہدایات دینے کا یہ رجحان تیار کیا ہے، “ہم نے آپ کا آدھا کام پہلے ہی کر لیا ہے۔” حقیقت میں یہ عفریت کہنا یہ چاہتے ہیں کہ، “دیکھئے! ہم نے یہاں کچھ چیزیں اجاگر کر دی ہیں تاکہ یہ ظاہر کر سکیں کہ ہم بھی ترجمہ جانتے ہیں، اور آپ کی فیس میں کمی کر سکتے ہیں، آپ کو دبا سکتے ہیں۔” اس کو نہیں کیا گیا ہے۔ اور حقیقت یہ ہے کہ کسی مترجم کے لیے مہدوف زبان میں فوری طور پر ترجمہ کرنا ایک مترجم کے لیے بورنگ، دو زبانوں میں ہر ایک لفظ کو چیک کرنے، ان کا موازنہ کرنے، ان کی تصحیح کرنے اور انہیں پہنچانے کے چکر سے گزرنے سے کہیں زیادہ خوشگوار اور سود مند ہوتا ہے۔ اگر آپ کو مجھ پر اعتبار نہ ہو تو خود سے آزمائیں۔ اس کے بعد آپ کو معلوم ہوگا کہ یہ تجربہ آپ کے لیے کس طرح ہوتا ہے، کس مشقت سے گزرنا پڑتا ہے!
حاصل کلام: بیانیہ کو تبدیل کرنے کا وقت
ترجمہ نگاری سے منسلک پیشہ وران ہماری عالمکاری دنیا کے غیر معروف ہیروز ہیں۔ اے آئی بس ایک ٹول ہے۔ حقیقی جادو تب ہوتا ہے جب تخلیقی صلاحیتوں اور وجدان سے بھرا ہوا انسانی دماغ کام کرنے لگتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ AI نے چیزوں کو متزلزل کر دیا ہو لیکن اس انسان کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے جو بامعنی، ثقافتی لحاظ سے بھرپور ترجمہ نگاری کی کلید برقرار رکھے گا۔
لہذا، یہ ایک محض مفروضہ ہے کہ AI آپ کی تمام لوکلائزیشن کی ضروریات حل کر سکتا ہے، کیونکہ اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ ٹاسک کی پیچیدگیوں کو سمجھیں۔ اور سب سے بڑی بات ان مترجمین کی عزت کریں جو آپ کے پیغامات کو دوام بخشتے ہیں۔
نوٹ: میں نے اس عمل کے لیے AI کی مدد لی ہے لیکن یہاں پیش کردہ سبھی افکار و خیالات میرے پیں۔ ہماری بات چیت نے میرے نقطہ نظر کو بہتر بنانے اور حتمی نتیجہ کو ایک بہتر شکل فراہم کرنے میں میری مدد کی۔ یہ باہمی تعاون کا ایک طریقہ ہے کہ کس طرح AI کو مؤثر طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے- متبادل کے طور پر نہیں، بلکہ انسانی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے ایک ٹول کے طور پر استعمال کریں۔ اگرچہ AI اس طرح کے تخلیقی کاموں کے لیے بہت کارآمد ہے، لیکن جب یہ بہت سی زبانوں میں موثر، درست ترجمے کے لیے آتا ہے تو یہ اتنا مؤثر نہیں ہوتا۔
میری التجاء ہے کہ ذیل میں موجود تبصرے والے کالم میں اپنے خیالات پیش کریں۔ اس اہم موضوع پر آپ کے خیالات جاننے کا منتظر رہوں گا۔
(مضمون نویس ایک معروف صحافی، مصنف، مترجم، اور منگرول ملٹی میڈیا لمیٹڈ کے بانی اور چف منیجنگ ڈائریکٹر ہیں، جو ممبئی میں میڈیا سروسز فراہم کرنے والا ایک ادارہ ہے جو 40 معروف ہندوستانی اور عالمی زبانوں میں کام کرتا ہے۔)